یہ زرد پتے یہ سرد موسم

یہ زرد پتے یہ سرد موسم

 یہ زرد پتے یہ سرد موسم 


کہر میں لپٹی اداس شامیں 


ہمارے کب اختیار میں ہے 


تمہارے ہاتھوں کو اب جو تھامیں 


چلو تمہیں یاد کرکے رو لیں 


ہم اپنا دامن ذرا بھگو لیں 


تمہاری خواہش میں جی رہے ہیں 


سو زہر تنہائی پی رہے ہیں