جام ایسا تیری آنکھوں سے عطا ہوجائے

جام ایسا تیری آنکھوں سے عطا ہوجائے

 جام ایسا تیری آنکھوں سے عطا ہوجائے

ہوش موجود رہے اور نشہ ہو جائے۔

اس طرح میری طرف میرا مسیحا دیکھے

درد دل میں ہی رہے اور دوا ہو جائے۔