ہمیشہ زخمِ دِل پر ، زہر ہی چھڑکا خیالوں نے

ہمیشہ زخمِ دِل پر ، زہر ہی چھڑکا خیالوں نے

 ہمیشہ زخمِ دِل پر ، زہر ہی چھڑکا خیالوں نے

کبھی اِن ہمدموں کی جیب سے مرہم نہیں نِکلا


ہمارا بھی کوئی ہمدرد ہے، اِس وقت دُنیا میں

پُکارا ہر طرف، مُنہ سے کسی کی ہم نہیں نِکلا