بدلا جو وقت گہری رفاقت بدل گئی

بدلا جو وقت گہری رفاقت بدل گئی

 بدلا جو وقت گہری رفاقت بدل گئی

 سُورج ڈھلا تو سائے کی صورت بدل گئی


اک عُمر تک میں اُس کی ضرورت بنا رہا

پھر یوں ہوا کہ اُس کی ضرورت بدل گئی