یونہی بیٹھی سوچ رہی ہوں آدم اور حوا کا دُکھ

یونہی بیٹھی سوچ رہی ہوں آدم اور حوا کا دُکھ


 یونہی بیٹھی سوچ رہی ہوں آدم اور حوا کا دُکھ 

پہلے تنہا جنت کاٹی پھر پایا دُنیا کا دکھ 


تیرا ماہیوال کھڑا ہے وڈیو کال کی دُوری پر

تُو کیا جانے کیا ہوتا ہے مٹکے اور دریا کا دُکھ



ذرا دل کے آئینے سے مجھ کو یاد کیجئے