وجہ الزام ہوگئے ہیں ہم

وجہ الزام ہوگئے ہیں ہم




 وجہ الزام ہوگئے ہیں ہم 

اتنے بدنام ہوگئے ہیں ہم 

پاؤں ٹکتے نہیں زمین پہ اب 

گویا ناکام ہوگئے ہیں ہم 

اس نے آغاز میں ہی چھوڑ دیا

اور انجام ہوگئے ہیں ہم 

خاص لگنے لگے ہیں لوگوں کو 

اس قدر عام ہوگئے ہیں ہم 

تم نے ہر صبح چھین لی ہم سے 

دیکھ لو شام ہوگئے ہیں ہم 

ہر کوئی اجنبی سمجھتا ہے 

کتنے بے نام ہوگئے ہیں ہم

یہ بھی تیرا کمال ہے عابد

تیرے ہم نام ہوگئے ہیں ہم

عابد بنوی