google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw محبت میں انا کو تولتا ہے

محبت میں انا کو تولتا ہے

محبت میں انا کو تولتا ہے

 محبت میں انا کو تولتا ہے

 وہ میرے ساتھ کم ہی بولتا ہے

 میرے بارے میں رکھتا ہے تجسس

 وہ اپنے راز کم ہی کھولتا ہے

 تمہارے ہجر کا لمحہ یقینا

 ہماری شاعری میں بولتا ہے  

 نجانے کیا نشہ ہے اس میں عاشی

 جو دیکھے اس کو اکثر ڈولتا ہے