Showing posts with the label ghazalShow all
میں تو مدت سے خیر تنہا تھا
ﻣﺤﺒّﺖ ﻣﯿﮟ ﻏﻠﻂ ﻓﮩﻤﯽ ﺍﮔﺮ ﺍﻟﺰﺍﻡ ﺗﮏ ﭘﮩﻨﭽﮯ
 میرے محبوب تجھے میری محبت کی قسم
 کیا دن مجھے عشق نے دکھائے
 ہم جو ہر بار تیری بات میں آجاتے ہیں
 ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے
 سحر نے اندھی گلی کی طرف نہیں دیکھا
 کیا کہہ گئی کسی کی نظر کُچھ نہ پُوچھیے
 ہم کیا خزاں کے لمس سے سرشار ہو گئے
تیرے لیے چلے تھے ہم تیرے لیے ٹھہر گئے
 مُجھے شَکل دَے کے تَمام کر کَفِ کُوزَہ گَر
نکال اب تیر سینے سے کہ جانِ پُر الم نکلے
 سرد جذبوں میں حرارت جو دبی رہتی ہے
 پہنچی ہے کس طرح مرے لب تک ، نہیں پتہ
 کبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہے
 ہمیں پتا ہے ہمیں کون کیا سمجھتا ہے
محبت میں جو آسانی نہیں ہے
شعلہ جلتے ہوئے نہیں دیکھا
 ہم اس جہان سے ارمان لے کے جائیں گے،
کوئی جگنو کوئی دیپک کرن ہو یا ستارہ ہو