محبت میں جو آسانی نہیں ہے
ذرا بھی اس میں حیرانی نہیں ہے
مٹایا خود کومیں نے جس کی خاطر
اسی کی آنکھ میں پانی نہیں ہے
میں دیوانہ بنا ہوں صرف اس کا
مگر وہ میری دیوانی نہیں ہے
بتاؤ ہے کوئی دنیا میں ایسا
جسے کوئی پریشانی نہیں ہے
مناتے جشن کیوں ہو جیت کا تم
کہ میں نے ہار تو مانی نہیں ہے
تو پھر اس کا کوئی مرہم بھی ہوگا
اگر یہ درد لافانی نہیں ہے
حسیں ہیں چاند تارے کہکشاں بھی
مگر اُس کا کوئی ثانی نہیں ہے
یہ قطرہ ہے حسن میرے لہو کا
کسی کی آنکھ کا پانی نہیں ہے
ابوالحسن راہیread more
کوئی ہم دم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہا
our