Showing posts with the label ghamgeen-poetryShow all
صاحبِ اختیار ہو آگ لگا دیا کرو۔
 راہوں کو خار بازی اس پر بھی رنگ و بو کی
 ہمیں سفر کی اذیت سے پھر گزرنا ہے
 ہم بتائیں تو کون پوچھے گا؟
 کیوں نہ اس طور سے یہ عمر گزاری جائے
 صراحی قہقہے اگلے،کہ رقص جام ھو جائے
 آباد بہت ہیں یہاں،آزاد بہت ہیں
 ساقیا!تیری نظر میں،شوق رنداں چاہئے
 خود کو برباد کر لیا ہے سو اب
 تشنہ لب ہوں اداس بیٹھا ہوں
 ہم تو ہمیشہ سے درد کے خریدار رہے
 ‏ہم اتنے پریشاں تھے کہ حالِ دلِ سوزاں...
 تو گزرتا ابر ہے ، سوکھا ہوا دریا ہوں میں
 یوں بظاہر تو پسِ پشت نہ ڈالو گے ہمیں
بغیر تیرے نہ شب ڈھلی ہے،
 یونہی بیٹھی سوچ رہی ہوں آدم اور حوا کا دُکھ
 رلاتی ہے دکھی دلوں کی زبوں حالی مجھ کو
چشمِ عریاں کی سخاوت کا ذکر مت کیجیے
یہ دکھ نہیں کہ اندھیروں سے صُلح کی ہم نے
Ye qissa vo nahin tum jis ko qissa-khvan se suno