Showing posts with the label Mohsin-naqviShow all
تیرے ملنے کا اک لمحہ
میں نے اس طور سے چاہا تجھے اکثر جاناں
 شفق کی جھیل میں جب سنگِ آفتاب گرے
 کبھی یاد آؤ تو اس طرح
مگر یہ جاگتا منظر بھی خواب جیسا ہے
یہ خوف ھے کہ ھوا پھر بجھا نہ دے مجھ کو
ادھورا چاند بھی کتنا اداس لگتا ہے
زندگی پُھول ہے، خوشبو ہے، مگر یاد رہے
 جسم تَڑپا ہے خاک پر تَنْہا
 کبھی موم بن کر پگھل گیا
 اِتنی مُدّت بعد ملے ہو!
 میرا نام تھا جو اب تک وہ میرا نشاں نہیں ھے
سیلاب دیکھتا ہوں تو آتا ہے یہ خیال