google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw ادھورا چاند بھی کتنا اداس لگتا ہے

ادھورا چاند بھی کتنا اداس لگتا ہے

ادھورا چاند بھی کتنا اداس لگتا ہے

 بچھڑ کے مجھ سے کبھی تو نے یہ بھی سوچا ہے 

ادھورا چاند بھی کتنا اداس لگتا ہے 


 یہ رکھ رکھاؤ محبت سکھا گئی اس کو

وہ روٹھ کر بھی مجھے مسکرا کے ملتا ہے 

میں تجھ کو پا کے بھی کھویا ہوا سا رہتا ہوں

کبھی کبھی تو مجھے تو نے ٹھیک سمجھا ہے 

کچھ اس قدر بھی تو آساں نہیں ہے عشق ترا

یہ زہر دل میں اتر کر ہی راس آتا ہے 

اسے گنوا کے میں زندہ ہوں اس طرح محسن

کہ جیسے تیز ہوا میں چراغ جلتا ہے 


محسن نقوی