google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw آباد بہت ہیں یہاں،آزاد بہت ہیں

آباد بہت ہیں یہاں،آزاد بہت ہیں

آباد بہت ہیں یہاں،آزاد بہت ہیں

 آباد بہت ہیں یہاں،آزاد بہت ہیں

جیتا ھوں ابھی،غلط ہے،مگر جلاد بہت ہیں

لانے کو جوئے شیر ہی،وہ کوہکن نہیں

کہنے کو اس جہان میں،فرہاد بہت ہیں

مرغ قفس کو،ذوق چمن نے،کیا اسیر

وہ طائران دشت تو،آزاد بہت ہیں

کھلتے گلوں کو،جشن بہاراں ہی نہ کہو

لب کھولتے ہیں،تشنہ ھریاد بہت ہیں

اپنی ہی نارسائوںپہ،جچپ ھوں جان کر

تیری گلی والےکہیں،بے داد بہت ہیں۔۔۔۔شب الفت