شعلہ جلتے ہوئے نہیں دیکھا
گلے ملتے ہوئے نہیں دیکھا
وہ تو چھپ کے گزر گیا ہو گا
میں نے جاتے ہوئے نہیں دیکھا
جھوٹ کب تک چھپایا جائے گا
رنگ کھلتے ہوئے نہیں دیکھا
ملے ہیں خاک میں مرے ارماں
یونہی مٹتے ہوئے نہیں دیکھا
درد بڑھتا گیا مرے دل کا
زخم سلتے ہوئے نہیں دیکھا
راہوں میں بیٹھ کر یونہی میں نے
خواب بنتے ہوئے نہیں دیکھا
یوں محبت کا دام برا ہے
کوئی مرتے ہوئے نہیں دیکھا
عشق کی آگ میں جلا لیکن
سولی چڑھتے ہوئے نہیں دیکھا
تیرا الطاف کوئی تو ہو گا
تجھ کو ہنستے ہوئے نہیں دیکھا
read more
ریت پر تھک کے گرا ہوں تو ہوا پوچھتی ہے
our