google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw ہم سے بھاگا نہ کرو دور غزالوں کی طرح

ہم سے بھاگا نہ کرو دور غزالوں کی طرح

ہم سے بھاگا نہ کرو دور غزالوں کی طرح

 
ہم سے بھاگا نہ کرو دور غزالوں کی طرح 

ہم نے چاہا ہے تمہیں چاہنے والوں کی طرح 


خودبخود نیند سی آنکھوں میں گھلی جاتی ہے 

مہکی مہکی ہے شب غم ترے بالوں کی طرح 


تیرے بن رات کے ہاتھوں پہ یہ تاروں کے ایاغ 

خوبصورت ہیں مگر زہر کے پیالوں کی طرح 


اور کیا اس سے زیادہ کوئی نرمی برتوں 

دل کے زخموں کو چھوا ہے ترے گالوں کی طرح 


گنگناتے ہوئے اور آ کبھی ان سینوں میں 

تیری خاطر جو مہکتے ہیں شوالوں کی طرح 


تیری زلفیں تری آنکھیں ترے ابرو ترے لب 

اب بھی مشہور ہیں دنیا میں مثالوں کی طرح 


ہم سے مایوس نہ ہو اے شب دوراں کہ ابھی 

دل میں کچھ درد چمکتے ہیں اجالوں کی طرح 


مجھ سے نظریں تو ملاؤ کہ ہزاروں چہرے 

میری آنکھوں میں سلگتے ہیں سوالوں کی طرح 


اور تو مجھ کو ملا کیا مری محنت کا صلہ 

چند سکے ہیں مرے ہاتھ میں چھالوں کی طرح 


جستجو نے کسی منزل پہ ٹھہرنے نہ دیا 

ہم بھٹکتے رہے آوارہ خیالوں کی طرح 


زندگی جس کو ترا پیار ملا وہ جانے 

ہم تو ناکام رہے چاہنے والوں کی طرح 

read more

میں اُس کا انتخاب بڑی دیر تک رہا

our