میری اس واسطے پیڑوں سے بنی اچھی ہے
بیٹھ جانے کے لیے چھاؤں گھنی اچھی ہے
اپنی اولاد کو لے کر وہ پریشاں کیوں ہیں
جن کا نعرہ تھا کبھی بد امنی اچھی ہے
کم سے کم نام تو جڑ جائے گا فرہاد کے ساتھ
کوہ پیمائی کبھی کوہ کنی اچھی ہے
ورنہ میں روح کے پاتال تلک جا پہنچوں
بیچ میں جسم کی دیوار بنی اچھی ہے
اپنے ہی شہر میں بیگانہ پھرا کرنے سے
میں سمجھتا ہوں غریب الوطنی اچھی ہے
پیار کرتا بھی ہے مجھ سے وہ نہیں بھی کرتا
ایسی الفت سے اثر دل شکنی اچھی ہے
اسامہ اثر | Osama Asar