google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw بڑھے گا ہجر میں کچھ دن فشارِ خوں بھی بہت

بڑھے گا ہجر میں کچھ دن فشارِ خوں بھی بہت

بڑھے گا ہجر میں کچھ دن فشارِ خوں بھی بہت

 بڑھے گا ہجر میں کچھ دن فشارِ خوں بھی بہت

اذیتوں کا ہمہیں تجربہ ہے یوں بھی بہت


تمہارے پاس جو رہتے ہیں ، عمر بھر رہ لیں

ہمیں تو دیکھتے رہنے کا یہ سکوں بھی بہت


تمہیں اجالوں کی کتنی ہوس ہے اور ہم سے

سیاہ بختوں کو کچھ دیر کا فسوں بھی بہت


اور اب تو ترکِ تعلق کے دن ہیں ، وحشت ہے

شروعِ عشق میں طاری ہوا جُنوں بھی بہت


مرے مزاج کے بارے میں پوچھنے والو

میں بد مزاج سی لگتی نہیں ہوں ، ہوں بھی بہت


کومل جوئیہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔