google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw مسئلہ ہے کوئی زبان میں کیا

مسئلہ ہے کوئی زبان میں کیا

مسئلہ ہے کوئی زبان میں کیا

 جون ایلیا کی زمین میں کچھ اشعار 


مسئلہ ہے کوئی زبان میں کیا 

کہہ رہا ہے تُو میرے کان میں کیا


کس کے آنسو زمیں پہ گرتے ہیں

،، کوئی رہتا ہے آسمان میں کیا ،،


پاؤں سر پر جو رکھ کے بھاگے ہو

ایسا دیکھا بھی اس مکان میں کیا


مرنے والے کی آخری حسرت 

لوٹ آؤں گا پھر جہان میں کیا


زندگی کاش مسکرائے کبھی 

پھول کھلتے نہیں چٹان میں کیا


چاند چھونے کا حوصلہ رکھنا

وقت لگتا نہیں اُڑان میں کیا


ساری سانسیں لُٹا چکا ارشد

اور دوں بھی اسے لگان میں کیا


ارشد محمود ارشد