اس محبت کا تو ہم سے خراج نا مانگ
جو سر سے گر جائے ایسا تاج نا مان
نہیں کوئی حقیقت افسانے گڑھے ہیں
ایسا محبت کا مرض لا علاج نا مانگ
شوبدہ بازی ہے سب یہ الفاظ گروں کی
کر دیتا ہے حاصل کا یہ محتاج نا مانگ
نہیں ممکن حاصل ہو سکوں دل بھی
بگڑ جاتا ہے سب تناسب! امتزاج نا مانگ
جس کو دیکھو اس کی دیتا ہے دوہائی
تو دکھوں کے حاصل کی معراج نا مانگ
دیکھ دوست ہوں تیرا مخلص تیرے ساتھ
آتش عشق میں ڈوبنے کی مگر ساج نا مانگ
read more
ہلکی ہلکی مدھر برسات ہے اور تم نہیں ہو
our