کل شام اچانک،چلتے چلتے
اس نے میرا ھاتھ پکڑ کر پوچھا
،،اگے موڑ تو جدائی کا ہے
اور کہاں تک جانا ہے
اسکا نتیجہ جو بھی نکلے
ہمین آج یہ فیصلہ کرنا ھوگا
ان جیون کی پکڈنڈیوں پر
اب تو ساتھ ہی چلنا ھوگا
میں نے دوجا ھاتھ بھی اپنا
اسکے ھاتھ نوید بخشش،عصیاں سے،شرمسار نہ کر
گناہنگار کو یارب،اور گناہگار نہ کر
نظر اگر ملی ہے،تو اسکو بہار ساز بںا
نظر کو،مائل ی،نوید بخشش،عصیاں سے،شرمسار نہ کر
گناہنگار کو یارب،اور گناہگار نہ کر
نظر اگر ملی ہے،تو اسکو بہار ساز بںا
نظر کو،مائل حد رنگینی،بہار نہ کر
کہاں کی نوید بخشش،عصیاں سے،شرمسار نہ کر
گناہنگار کو ،،اور گناہگار نہ کر
نظر اگر ملی ہے،تو اسکو بہار ساز بںا
نظر کو،مائل رنگینی،بہار نہ کر
کہاں کی قربت و فرقت،گزر بھی جا اے دل
یہ رہ عام ہے،تو اسکو اختیار نہ کر
بہار اپنی چگہ پر،نوید بخشش،عصیاں سے،شرمسار نہ کر
گناہنگار کو یارب،اور گناہگار نہ کر
نظر اگر ملی ہے،تو اسکو بہار ساز بںا
نظر کو،مائل رنگینی،بہار نہ کر
کہاں کی قربت و فرقت،گزر بھی جا اے دل
یہ رہ عام ہے،تو اسکو اختیار نہ کر
بہار اپنی چگہ پر،سدا بہار رہے
یہ چاھتا ھوں،تو تجزیہ بہار نہ کر۔۔۔سحر
اک تیرا انتظار۔۔۔۔۔الفت کے راستے۔۔۔۔محبت زنگی کا سفر بہار رہے
یہ چاھتا ھوں،تو تجزیہ بہار نہ کر۔۔۔سحر
اک تیرا انتظار۔۔۔۔۔الفت کے راستے۔۔۔۔محبت زنگی کا سفر و فرقت،گزر بھی جا اے دل
یہ رہ عام ہے،تو اسکو اختیار نہ کر
بہار اپنی چگہ پر،سدا بہار رہے
یہ چاھتا ھوں،تو تجزیہ بہار نہ کر۔۔۔سحر
اک تیرا انتظار۔۔۔۔۔الفت کے راستے۔۔۔۔محبت زنگی کا سفر نہ کر
کہاں کی قربت و فرقت،گزر بھی جا اے دل
یہ رہ عام ہے،تو اسکو اختیار نہ کر
بہار اپنی چگہ پر،سدا بہار رہے
یہ چاھتا ھوں،تو تجزیہ بہار نہ کر۔۔۔سحر
اک تیرا انتظار۔۔۔۔۔الفت کے راستے۔۔۔۔محبت زنگی کا سفر دیکر سوچانوید بخشش،عصیاں سے،شرمسار نہ کر
گناہنگار کو یارب،اور گناہگار نہ کر
نظر اگر ملی ہے،تو اسکو بہار ساز بںا
نظر کو،مائل رنگینی،بہار نہ کر
کہاں کی قربت و فرقت،گزر بھی جا اے دل
یہ رہ عام ہے،تو اسکو اختیار نہ کر
بہار اپنی چگہ پر،سدا بہار رہے
یہ چاھتا ھوں،تو تجزیہ بہار نہ کر۔۔۔سحر
اک تیرا انتظار۔۔۔۔۔الفت کے راستے۔۔۔۔محبت زنگی کا سفر
کتںا سندر ہے آج یہ سپنا
دو راہی ہی منزل،پاتے ہیں
اور پھول سے کھکتے جاتے ہیں
یون ھماعے غم بھی مٹتے جاتے ہیں
سنو بغور سنو
اب میں محفل کے انداز بدل جاون گا
چشم ساقی سے پیونگا،تو سنبھل جاونگا
ھونٹ خاموش ہیں،آنکھوں کی زبانی ہے پیام
تیرا پروانہ ھوں،اے شمع،جل جاونگا
ٹھوکریں کھانے کے بعد،محبت ملتی ہے
تو یہ مت سچ،کہ میں راہ بدل جاونگا۔۔۔سحر