google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw جو"لفظ"کہوں وہ ہو جائے،،

جو"لفظ"کہوں وہ ہو جائے،،

جو"لفظ"کہوں وہ ہو جائے،،

 چل آ اک ایسی " نظم "کہوں

جو"لفظ"کہوں وہ ہو جائے،،


بس"اشک"کہوں تو اک آنسو

تیرے گورے"گال"کو دھو جاۓ،،


میں" آ " لکھوں تو آ جائے

میں"بیٹھ"لکھوں تو آ بیٹھے،،


میرے"شانے"پر سر رکھے تو

میں"نیند"کہوں تو سو جائے،،


میں کاغذ پر تیرے"ہونٹ"لکھوں

تیرے" ہونٹوں" پر مسکان آئے،،،


میں" دل " لکھوں تو دل تھامے

میں" گم " لکھوں وہ کھو جائے،،


تیرے" ہاتھ " بناوں پنسل سے

پھر" ہاتھ " پہ تیرے ہاتھ رکھوں،


کچھ" الٹا سیدھا" فرض کروں

کچھ" سیدھا الٹا " ہو جائے،،،


میں " آہ " لکھوں تو ہائے کرے

بےچین لکھوں"بےچین" ہو تُو،،


پھر میں بےچین کا" ب" کاٹوں

تجھے " چین" زرا سا ہو جائے،،


ابھی"ع" لکھوں تو سوچے مجھے

پھر "ش"لکھوں تیری نیند اُڑے،،


جب"ق" لکھوں تجھے کچھ کچھ ہو

میں"عشق" لکھوں تجھے ہو جائے