google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw جب سے تیرا خیال رکھا ہے

جب سے تیرا خیال رکھا ہے

جب سے تیرا خیال رکھا ہے

 جب سے تیرا خیال رکھا ہے
دل نے مشکل میں ڈال رکھا ہے
آپ پر دل یہ آ گیا ورنہ
آپ میں کیا کمال رکھا ہے
اب کسی کام کی کہاں فرصت
آپ کا غم جو پال رکھا ہے
خود وہ میرے ہی دل میں رہتے ہیں 
مجھ کو دل سے نکال رکھا ہے
خوشی اپنی تھی بانٹ دی ہم نے
غم ترا تھا سنبھال رکھا ہے
لوٹ جائیں کہ جائیں اس کی گلی
ہم نے سکہ اچھال رکھا ہے
خود ہماری جگہ نہیں بنتی
گھر میں اتنا ملال رکھا ہے
ہم نے ہر فیصلہ محبت میں
روزِ محشر پہ ٹال رکھا ہے