google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw جب نگاہ یار دے جاتی ہے،پیمانے کا کام

جب نگاہ یار دے جاتی ہے،پیمانے کا کام

جب نگاہ یار دے جاتی ہے،پیمانے کا کام

 جب نگاہ یار دے جاتی ہے،پیمانے کا کام

ساقیا اب کیا چلے گا،تیرے میخانے کا کام

ہے حوالے حسن جاناں،آنکھ کو تھپکارنا

ہے سپرد ناز جاناں،دل کو بہکانے کا کام

دوسروں کی کیا ضرورت،عیادت کیلئے

اب مسیحا کو بھی آتاہے،بہلانے کا کام

یے شمع شیشے میں،جب سے جانثاری بھی گئی

رہ گیا کرنا ظواف شمع،پروانے کا کام

کون مجنوں کی ظرح،دشت پیمائی کرے

شہر دے جاتا ہے مجھکو،ایک ویرانے کا کام

نکل کر گلشن سے گھر تک،کییا چلی آئی خزاں

پھول سے چہرے بھی دے جاتے ہیں،مر جھانے کا کام

کیون نہ نادانی کا ھو،نسیم سحر،غم کو سامنا

آرزو بھی چھوڑ بیٹھی، دلکو سمجھانے کا کام نسیم سحر۔۔۔آ