. نظم
تب ھوگا جوانو! پاکستان کا نام بلند
جب ھو گا تمہارا کردار اور کام بلند
جھنڈااونچا کرلیا مگر نیّت پست رھی
بہتر ھے کہ تُو کر اپنا کھویا مقام بلند
خواص نے کر لئے اونچے میعارات اپنے
بات تب ھے جب ھوں گے عوام بلند
بےحسی نےچھین لی تیری شانِ امتیاز
دلِ سوز سے ھو گا ضمیر کا دام بلند
اگرچاہتے ہو بن جائیں ایک منفرد قوم
دیانتداری کا اصول کرو بالائے بام بلند
یاد رکھنا اگرانسانیت ہی دم توڑ جائے
پھرکیسے ھو گا آدمیت کا احترام بلند
وطن کی آبیاری میں تُو بھی خون اپنا
کر کے شامل کر اپنا وہ پست نام بلند
دن کے اجالے تو شاد و آباد ھیں سارے
حوصلوں سے کر شبِ تاریک و شام بلند
یاد کر جو اسلاف نے دیا تھا وہ سبق
کر اقبال کا تُو خودی کا وہ پیغام بلند
کلام,,,,
چودھری لیاقت علی انصاری