google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw محبتوں کے وہ سوز لےکر

محبتوں کے وہ سوز لےکر

محبتوں کے وہ سوز لےکر

 محبتوں کے وہ سوز لےکر

‏وفاؤں کے مست ہار ڈالے


‏نشیلی آنکھوں سے فتح کر لے

‏اور نرم لہجےسےمار ڈالے


‏مزا تو جب ہےکہ خلوتوں میں

‏ہماری جلوت نکھار ڈالے


‏وہ اپنی مخروطی اُنگلیوں سے

‏یہ الجھی زلفیں سنوار ڈالے


‏ہماری بےچینیوں پہ اپنی

‏نگاہِ جاں بار بار ڈالے


‏یہ خالی خولی تسلیوں کا

‏بتاؤ بندہ اچار ڈالے