google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw محبت میں کسی کو اپنی عادت ڈال کر،

محبت میں کسی کو اپنی عادت ڈال کر،

محبت میں کسی کو اپنی عادت ڈال کر،


 اُسے کہنا!

محبت میں کسی کو اپنی عادت ڈال کر،

یوں چھوڑ دینے پر،

اچانک سے تعلق توڑ دینے پر،

یہاں قانون قاضی اور عدالت،

کچھ نہیں کہتے،

مگر یہ قتل ہوتا ہے،

اُسے کہنا میرے قاتل!

جُدائی کی کدالوں سے،

جو تم نے قبر کھودی تھی،

وہاں میں خاک کے نیچے،

ابھی تک سو نہیں پایا،

یہ ایسا داغ ہے جس کو،

ابھی تک دھو نہیں پایا،

اُسے کہنا!

اگر وہ لوٹ کر واپس کبھی آئے،

تو میری خاک کے ذروں پہ،

 اک احسان تم کرنا،

دوبارہ پھر کسی انسان کی،

 ہنستی ہوئی دُنیا کو،

 نہ ویران تم کرنا،

اُسے کہنا!

وفا کے سر کو پتھر سے،

 کبھی پھوڑا نہیں کرتے،

محبت ڈال کر دل میں،

 اُسے توڑا نہیں کرتے،

کسی کا ہاتھ تھامو تو،

اُسے چھوڑا نہیں کرتے۔۔۔!