مَنّت مانی جائے؟ یا تعوِیز پِلایا جا سکتا ہے؟
ربّا ! میرے سَر سے کیسے عِشق کا سایہ جا سکتا ہے؟
میں تو پیار میں داؤ سے پہلے بھی اِتنا جانتا تھا کہ
اِس بازی میں سارے کا سارا سَرمایہ جا سکتا ہے
سُن اے پگلی! دُنیا میں عِزّت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہوتا
لیکن تیری خاطر تو یہ سب ٹُھکرایا جا سکتا
دیکھو دِل دینے کے قابِل تم مَت سمجھو پر کم از کم
اِس قابل تو ہُوں کہ مُجھ سے دِل بہلایا جا سکتا ہے
اب تم میرے کام آئے تو، اگلی بار میں کام آؤں گا
پیار کے کھیل میں اِک دُوجے کا ہاتھ بٹایا جا سکتا ہے.
بابُو! یہ ہے پیار، یہ کوئی نِکاح سی چیز نہیں
کہ اِک ٹُوٹا تو اُس پر اِک اور پڑھایا جا سکتا ہے