اداس لوگوں کی بستیوں میں

اداس لوگوں کی بستیوں میں

 اداس لوگوں کی بستیوں میں

وہ تتلیوں کو تلاش کرتی

وہ ایک لڑکی . . .


وہ گول چہرہ ، وہ کالی آنکھیں

جو کرتی رہتی ہزار باتیں

مزاج سادہ ، ، ، وہ دل کی اچھی

وہ ایک لڑکی . . .


ساری باتیں وہ دل کی مانے

وہی کرے وہ ، جو دل میں ٹھانے

کوئی نا جانے ، ، کیا اس کی مرضی

وہ ایک لڑکی . . .


وہ چاہتوں کے سراب دیکھے

محبتوں کے وہ خواب دیکھے

وہ خود سمندر مگر ہے پیاسی

وہ ایک لڑکی . . .


وہ دوستی کے نصاب جانے

وہ جانتی ہے عہد نبھانے

وہ اچھی دوست وہ اچھی ساتھی

وہ ایک لڑکی . . .


وہ جام چاہت کا پینا چاھے

وہ اپنے مرضی سے جینا چاھے

مگر ہے ڈرتی ، ، ، مگر ہے ڈرتی

وہ ایک لڑکی . . .


محبتوں کا جو فلسفہ ہے

وہ جانتی ہے ، ، ، اسے پتہ ہے

وہ پھر بھی رہتی ڈری ڈری سی

وہ ایک لڑکی . . .


وہ جھوٹے لوگوں کو سچا سمجھے

وہ ساری دنیا کو اچھا سمجھے

وہ کتنی سادی ، ، ، وہ کتنی پگلی

وہ ایک لڑکی