google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw خدا نے تول کے گوندھے ہیں ذائقے تم میں

خدا نے تول کے گوندھے ہیں ذائقے تم میں

خدا نے تول کے گوندھے ہیں ذائقے تم میں

 خدا نے تول کے گوندھے ہیں ذائقے تم میں

تمہارے جسم میں شہد اور نمک برابر ہے


وہ حسن تم کو زیادہ دیا ہے فطرت نے

جو حسن پھول سے مہتاب تک برابر ہے


ہر ایک صحن میں تو چاندنی چھٹکتی نہیں

جمالِ یار پہ کب سب کا حق برابر ہے


تمہارا چہرہ مجھے یاد ہو گیا ہے سو اب

دکھاؤ یا نہ دکھاؤ جھلک، برابر ہے


الگ الگ ہیں تری ساری چوڑیوں کے رنگ

یہ اور بات کہ سب کی چھنک برابر ہے