.
مرثیہ امام حسین رضی اللّٰہ عنہ
کوئی دیکھےاحسانات پیارے حسین کے
یہ دین چل رہا ھے سہارے حسین کے
وہ جذبہِ دینِ حق تھا جس کی خاطر
قربان ھوئے آنکھوں کےتارے حسین کے
کوئی دیکھےکہ شان ھےچار دانگ عالم
قصیدے ھیں ہر سو ہمارے حسین کے
نوکِ سنان پر تلاوت ھے جاری دیکھو
قران بھی کہے گا یہ سپارے حسین کے
چراغ بُجھا کر دیکھا تو کوئی نہ گیا
یہ توجان نثاران ھیں سارے حسین کے
تھی مقصود و مطلوب قربانی و شہادت
اب یہ بن گئے ھیں استعارے حسین کے
افسوس کہ عدو نہ سمجھ پایا یہ رمز
جنابِ حُر سمجھ گئے اشارے حسین کے
لَحمُکَ لَحمِی جِسمُکَ جِسمِی کی تفسیر
چومے تھے نانا نے رخسارے حسین کے
الحُسینُ مِنّی و اَنا مِنَ الحُسین ھے حق
نانا کے ھونٹوں سے پکارے حسین کے
وہ راہب بھی بول اٹھا تھا یہ دیکھ کر
چرچے جہان میں تمہارے حسین کے
کلام
چودھری لیاقت علی انصاری