google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw اتنے بے جان سہارے تو نہیں ہوتے ناں

اتنے بے جان سہارے تو نہیں ہوتے ناں

اتنے بے جان سہارے تو نہیں ہوتے ناں

 اتنے بے جان سہارے تو نہیں ہوتے ناں

درد دریا کے کنارے تو نہیں ہوتے ناں


رنجشیں ہجر کا معیار گھٹا دیتی ہیں

روٹھ جانے سے گزارے تو نہیں ہوتے ناں


راس رہتی ہے محبت بھی کئی لوگوں کو

وہ بھی عرشوں سے اتارے تو نہیں ہوتے ناں


ہونٹ سینے سے کہاں بات چھپی رہتی ہے

بند آنکھوں سے اشارے تو نہیں ہوتے ناں


ہجر تو اور محبت کو بڑھا دیتا ہے

اب محبت میں خسارے تو نہیں ہوتے ناں


زین اک شخص ہی ہوتا ہے متاعِ جاں بھی

دل میں اب لوگ بھی سارے تو نہیں ہوتے ناں


زین شکیل