google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw " مرے بچھڑے ہوئے لوگو"

" مرے بچھڑے ہوئے لوگو"

 " مرے بچھڑے ہوئے لوگو"


کسی گزرے زمانے میں کہانی کی  

کتابوں میں ملتے ہیں 

مرے بچھڑے ہوئے لوگو !

 چلو خوابوں میں ملتے ہیں


کبھی چھوٹے سے بچےکی طرح

 گھومیں گے ہم ماضی کی گلیوں میں

کبھی کالج کے کیفے میں ٫

کبھی ڈھابوں میں ملتے ہیں

مرے بچھڑے ہوئے لوگو! 

 چلو خوابوں میں ملتے ہیں


کبھی' آکاش پر اڑ جائیں گے ہم ٫

 صورت طائر

کبھی دریا کنارے پر 

کبھی باغوں میں ملتے ہیں 

مرے بچھڑے ہوئے لوگو ! 

چلو خوابوں میں ملتے ہیں


کبھی بوندوں کی صورت 

 دشت کو سیراب کر ڈالیں

کہیں آبی پرندے بن کے 

" مرے بچھڑے ہوئے لوگو"

 تالابوں میں ملتے ہیں

مرے بچھڑے ہوئے لوگو!

  چلو خوابوں میں ملتے ہیں


اگر ممکن نہیں ہے   

دہر میں تم سے ملاقاتیں!

ذرا سا صبر اے دل !

 ہم جنت کے باغوں میں ملتے ہیں

مرے بچھڑے ہوئے لوگو !

 چلو خوابوں میں ملتے ہیں