google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw مست آنکھوں کی بات چلتی ہے

مست آنکھوں کی بات چلتی ہے

مست آنکھوں کی بات چلتی ہے

 مست آنکھوں کی بات چلتی ہے

مہ کشی کروٹیں بدلتی ہے


بن سنور کر وہ جب نکلتے ہیں

دلکشی ساتھ ساتھ چلتی ہے


ہار جاتے ہیں جیتنے والے

وہ نظر ایسی چال چلتی ہے


جب ہٹاتے ہیں رخ سے زلفوں کو

چاند ہنستا ہے رات ڈھلتی ہے


وعدہ کش جام توڑ دیتے ہیں

جب نظر سے شراب ڈھلتی ہے


کیا قیامت ہے انکی انگڑائی

کھچ کے گویا کمان چلتی ہے


یوں حسینوں کی زلف لہرائے

جیسے ناگن کوئی مچلتی ہے

نصرت