وہ دیکھو، قیامت چلی آ رہی ہے
اب ایسے مین دل ہے، کا اللہ والی
نظر سے نظر آج ٹکرا رہی ہے
کہاں تم رہو گے، کہاں غم رہیگا
کہاں تیر پہلی نظر کا چبھے گا
خدا کیلئے اپنی نظروں کو روکو
دل کی دنیا، لٹی جا رہی ہے
نہ جانے زمانے کا کیا حال ہوگا، نگاہئین گلابی، ادائین شرابی
وہ اب اسطرح سامنے آرہے ہین، جیسے چمن میں بہار آ رہی ہے
محبت کے شعلے بھڑکنے لگے ہین؛ گلے مل کے وہ رخصت ھونے لگے ہین
ابھی سے مرا دل بجھا جا رہا ہے؛ جدائی کسی کی ستم ڈھا رہی ہے
وہ ہر اک سے گلے مل مل کے، رخصت ہوتے جاتے ہین
میری آنکھوں سے یا رب روشنی کم ھوتی جاتی ہے
خدا کبھی کسی سے کسی کا حبیب جدا نہ کرے
یہ داغ وہ ہے کہ کسی کو نصیب نہ ہو
بہارین بھی مدہوش ہونے لگی ہین، فضائین بھی خاموش ہونے لگی ہین
نہ آنا تھا انکو، نہ آئے وہ شہدا
ستاروں کی آنکھوں مین نیند آ رہی ہے