google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw مقتلِ وقت میں خاموش گواہی کی طرح

مقتلِ وقت میں خاموش گواہی کی طرح

مقتلِ وقت میں خاموش گواہی کی طرح


 مقتلِ وقت میں خاموش گواہی کی طرح

دل بھی کام آیا ہے گمنام سپاہی کی طرح

ایک لمحے کو زمانے نے رضا پوچھی تھی

گقتگو ہونے لگی ظلِ الٰہی کی طرح

ظلم سہنا بھی تو ظالم کی حمایت ٹھرا

خامشی بھی تو ہوئی پشت پناہی کی طرح

اس نے خوشبُو سے کرایا تھا تعارف میرا

اور پھر مجھ کو بکھیرا بھی ہوا ہی کی طرح

کُلُھُم ایک دیا اور ہوا کی اقلیم

پھیلتی جاۓ مقدر کی سیاہی کی طرح


پروین شاکر