google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق

کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق

کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق




 کیا کہوں تم سے میں کہ کیا ہے عشق 

جان کا روگ ہے بلا ہے عشق 

عشق ہی عشق ہے جہاں دیکھو 

سارے عالم میں بھر رہا ہے عشق 

عشق ہے طرز و طور عشق کے تئیں 

کہیں بندہ کہیں خدا ہے عشق 

عشق معشوق عشق عاشق ہے 

یعنی اپنا ہی مبتلا ہے عشق 

گر پرستش خدا کی ثابت کی 

کسو صورت میں ہو بھلا ہے عشق 

دل کش ایسا کہاں ہے دشمن جاں 

مدعی ہے پہ مدعا ہے عشق 

ہے ہمارے بھی طور کا عاشق 

جس کسی کو کہیں ہوا ہے عشق 

کوئی خواہاں نہیں محبت کا 

تو کہے جنس ناروا ہے عشق 

ارحم جی زرد ہوتے جاتے ہو 

کیا کہیں تم نے بھی کیا ہے عشق

read more

کچــــھ ایسے بھی ہمیں سزا دیتے ہیں لوگ

our