جب مجھے جرم محبت کی معافی ہوگی
تب مری عمر ارادوں کے منافی ہوگی ہم پہ لازم ہے سدا ان کو صدائیں دینا
وہ پکاریں گے تو یہ وعدہ خلافی ہوگی اس کے میخانے میں ہم بادہ پرستوں کےلیے
نہ ملا جام تو بس پیاس بھی کافی ہوگی
ہم نے تیشے سے پہاڑوں کا بھرم رکھا ہے
ورنہ اک آہ بھی ان کے لیے کافی ہوگی
اپنے حصے کی کئی بار ملی موت ہمیں
اب ہمیں موت جو آئی تو اضافی ہوگی
اپنے نقصان پہ یہ سوچ کے خوش ہوں میرے نقصان سے اوروں کی تلافی ہوگی
عابد بنوی
read more
درد ہو گر دل میں،،،،تو دوا کیجیئے،
our