google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw
حسن بے پرواہ تیرا،محفل ہے سودائی ت
حسن بے پرواہ تیرا،محفل ہے سودائی ت
حسن بے پرواہ تیرا،محفل ہے سودائی تیری
سب کو دیوانہ بنائے،نا شکیبائی تیری
دیکھ کر رخسار تیرے،ماہ و انجم ہیں خجل
چھا گئی کالی گھٹا،جب زلف لہرائی تیری
مجھ کو کھو کر بھی تو،احساس زیاں باقی رھا
میری حالت دیکھ کر،خود بھر آئی آنکھ تیری
ٹھان لی تھی اب نہ دیکھیں گے،تیری طرف کبھی
کس قدر توبہ شکن تھی،پھر بھی انگڑائی تیری
محفل خوباں میں ہنس ہنس کر،ملی تھی سب کو مگر
میں نزدیک آیا تو پھر کیوں انکھ شرمائی تیری
اب نہ ائیں تیرے کوچے میں،کھا لی ہے قسم تیری
کھینچ لائی ہے مگر جھوٹی پزیرائی تیری
کیا سحر نے کی خطاء،جو توںے بدلی اپنی خو
میرے حق میں یے ںظر،بے قدر ھرجائی تیری
سحر
semore