جو دل میں ہے میرے مجھے کہنے نہیں دیتا
سنتا بھی نہیں چُپ بھی وہ رہنے نہیں دیتا
بھر دیتا ہے خود ،آنکھ میں نمکین سمندر
پھر بوند بھی پلکوں سے وہ بہنے نہیں دیتا
بن جاتا ہے ہمدرد بھی وہ حد سے زیادہ
سانسوں کی اذیت بھی وہ سہنے نہیں دیتا
اک چاند وہ بن جاتا ہے میرے لیے ہر شب
پھر چاند بھی خود کو مجھےکہنے نہیں دیتا
محورؔ مجھے کہتا ہے میں زندہ ہوں تجھی سے
حیرت ہے کہ زندہ مجھے رہنے نہیں دیتا
semore