google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw میری آنکھوں کی یہ حسرت کہ مدینہ دیکھیں

میری آنکھوں کی یہ حسرت کہ مدینہ دیکھیں

میری آنکھوں کی یہ حسرت کہ مدینہ دیکھیں

 

نعتِ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
جس کی حرمت کی مرے رب نے قسم کھائی ہے
میرا دل بھی اُسی محبوب کا سودائی ہے
میری آنکھوں کی یہ حسرت کہ مدینہ دیکھیں
دل مرا شہرِ محمد کا تمنّائی ہے
مٹ گیا سارے زمانے کا اندھیرا آقا
روشنی وہ ترے کردار نے پھیلائی ہے
کوئی دیکھے مرے محبوب کا یہ جود و کرم
حق میں دُشمن کے دعا آپ نے فرمائی ہے
سنبل و نرگس و لالہ میں کہاں وہ خوشبو
میرے شاہا جو تری زلف میں در آئی ہے
پھر رہا ہوں میں بڑے شوق سے اتراتا ہوا
خواب میں سید ابرار کی انگنائی ہے
پھر وہ محتاج زمانے میں کسی کا بھی نہیں
جس نے جھولی تری سرکار سے بھر لائی ہے
چاند سورج ہی نہیں عالمِ امکاں میں حفیظ
" ذرے ذرے نے محمد کی ضیاء پائی ہے "
حفیظ مینا نگری