google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا

اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا

اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا

 اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا

دل اس کی محبت میں گرفتار ہوا تھا


وہ روپ کہ جس روپ سے کلیاں بھی لجائیں

وہ زلف کہ جس زلف سے شرمائیں گھٹائیں


میخانے نگاہوں کے --- ادائوں کے ترانے

دے ڈالے مجھے اس نے محبت کے خزانے


ہاں ایسی ہی اک رات تھی ایسا ہی سماں تھا

یہ چاند بھی پورا تھا زمانہ بھی جواں تھا

اک پیڑ کے سائے میں جب اقرار ہوا تھا

اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا


کشمیر کی وادی کے وہ پُرکیف نظارے

لمحات محبت کے جہاں ہم نے گزارے

انگڑائیاں لے کر میری بانہوں کے سہارے

گلنار نظر آتے تھے وہ شرم کے مارے

یک طرفہ تو نہ تھے حسن و محبت کے اشارے

اُس نے بھی کئی بار مرے بال سنوارے


احساس کا جزبات کا اقرار ہوا تھا

اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا ہے


کچھ روز کٹے یوں بھی برا وقت جب آیا

اُس حسن کی دیوی نے بھی نظروں کو پھرایا

غربت نے زمانے کی نگاہوں سے گرایا


آنچل مرے ہاتھوں سے محبت نے چھڑایا

اک رات کو اس نے مجھے سوتا ہوا چھوڑا


چل دی وہ کہیں پیار کو روتا ہوا چھوڑا

سویا ہوا میں نیند سے جاگا جو سویرے

وہ جب نہ ملی چھاگئے آنکھوں میں اندھیرے

تقدیر کسی کو بھی برے دن نہ دکھائے

ہوتے ہیں برے وقت میں اپنے بھی پرائے


کیا پیار کی دولت کا طلبگار ہوا تھا

اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا

دل اس کی محبت میں گرفتار ہوا تھا

اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا

دل اس کی محبت میں گرفتار ہوا تھا


وہ روپ کہ جس روپ سے کلیاں بھی لجائیں

وہ زلف کہ جس زلف سے شرمائیں گھٹائیں


میخانے نگاہوں کے --- ادائوں کے ترانے

دے ڈالے مجھے اس نے محبت کے خزانے


ہاں ایسی ہی اک رات تھی ایسا ہی سماں تھا

یہ چاند بھی پورا تھا زمانہ بھی جواں تھا

اک پیڑ کے سائے میں جب اقرار ہوا تھا


اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا


کشمیر کی وادی کے وہ پُرکیف نظارے

لمحات محبت کے جہاں ہم نے گزارے

انگڑائیاں لے کر میری بانہوں کے سہارے

گلنار نظر آتے تھے وہ شرم کے مارے

یک طرفہ تو نہ تھے حسن و محبت کے اشارے

اُس نے بھی کئی بار مرے بال سنوارے


احساس کا جذبات کا اقرار ہوا تھا

اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا ہے


کچھ روز کٹے یوں بھی برا وقت جب آیا

اُس حسن کی دیوی نے بھی نظروں کو پھرایا

غربت نے زمانے کی نگاہوں سے گرایا

آنچل مرے ہاتھوں سے محبت نے چھڑایا

اک رات کو اس نے مجھے سوتا ہوا چھوڑا

چل دی وہ کہیں پیار کو روتا ہوا چھوڑا

سویا ہوا میں نیند سے جاگا جو سویرے

وہ جب نہ ملی چھاگئے آنکھوں میں اندھیرے

تقدیر کسی کو بھی برے دن نہ دکھائے

ہوتے ہیں برے وقت میں اپنے بھی پرائے

کیا پیار کی دولت کا طلبگار ہوا تھا


اک حسن کی دیوی سے مجھے پیار ہوا تھا

دل اس کی محبت میں گرفتار ہوا تھا