google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw وہ تو خوشبو ھے ہر اک سمت بکھرنا ھے اسے

وہ تو خوشبو ھے ہر اک سمت بکھرنا ھے اسے

وہ تو خوشبو ھے ہر اک سمت بکھرنا ھے اسے

 

وہ تو خوشبو ھے ہر اک سمت بکھرنا ھے اسے

دل کوکیوں ضد کہ آغوش میں بھرنا ھے اسے

کیوں سدا پہنے ، وہ تیرا ہی پسندیدہ لباس ؟

کچھ تو موسم کےمطابق بھی سنورنا ھے اسے

اس کو گلچیں کی نگاھوں سے بچائے مولا

وہ تو غنچہ ھے ، ابھی اور نکھرنا ھے اسے

ہر طرف چاہنے والوں کی بچھی ہیں پلکیں

دیکھئے کون سے رستے سے گزرنا ھے اسے؟

دل کو سمجھا لیں ابھی سےتو مناسب ھوگا

اک نہ اک روز تو وعدے سے، مکرنا ھے اسے

ہم نے تصویر بھی خوابوں کی مکمل کر لی

ایک رنگِ حِنا باقی ھے ، جو بھرنا ھے اسے

خواب میں بھی کبھی چھونا تو وضو کر کے صداؔ

کبھی میلا ، کبھی رسوا ، نہیں کرنا ھے اسے


  صدا  انبالوی 

read more

ایک دن پوچھتی پھرے گی حیات

our