google-site-verification=1cDsmHCmXJben2iPuLhkG29LoKl9irWX4R1j9rOP9vw عمر بھر ایک ہی فریاد نہیں ہوسکتی

عمر بھر ایک ہی فریاد نہیں ہوسکتی

عمر بھر ایک ہی فریاد نہیں ہوسکتی


 عمر بھر ایک ہی فریاد نہیں ہوسکتی

کیا نئی بات ترے بعد نہیں ہو سکتی

کیا کہانی میں کوئی موڑ نہیں آسکتا؟

کیا پری قید سے آزاد نہیں ہو سکتی؟

ایک ہلکی سی بغاوت ہے رگوں میں میری

میں تیرے عشق میں برباد نہیں ہو سکتی

کوئی سمجھوتہ محبت تو نہیں بن سکتا

مصلحت عشق کی بنیاد نہیں ہوسکتی

تو کسی اور کو اپنا نہ بنائے ، اس سے

میری تنہائی تو آباد نہیں ہو سکتی

read more

ہر روز اک آوازہ انا الحق کا لگائیں

our

‏جان پیاری تھی مگر جان سے پیارے تم تھے